بلوچستان اور فاٹا کے ایچ ای سی ریزرو سیٹوں کو بحال نہ کرنے، جھالاوان، مکران اور لورالائی میڈیکل کالجز کے طالب علموں کے ساتھ پی ایم سی کے ناروا سلوک کی مذمت کرتے ہیں۔ بلوچ سٹوڈنٹس کونسل (اسلام آباد)




اسلام آباد (پ،ر) بی ایس سی(اسلام آباد) کے ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہےکہ سال2013 میں بلوچستان اور ایکس فاٹا  کے طلباء کے لیے ایچ ای سی کی جانب سے اینڈیجینس اسکالرشپس اور سیٹ مختص کئے گئے تھے۔ لیکن بد قسمتی سے یہ اسکالرشپس سال 2017 میں بند کر دیئے گئے۔ طلباء کے احتجاج پر اسکالرشپ پیکیج کو بحال کردیا گیا مگر دو سال بعد 2019 میں حکومت نے یہ اسکالر شپ دوبارہ روک دی ۔اس عمل کے خلاف طلباء نے احتجاج ریکارڈ کرایا،  جس پر بلوچستان اور فاٹا کی قیادت نے سینیٹ میں قراردار پیش کی جس کو 2022 تک منظور کیا گیا مگر اس کے باوجود رواں سال طلباء کے تحریری ٹیسٹ نہیں لئے گئے۔  جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس جدید دور میں بھی  بلوچستان اور فاٹا کے طالب علموں کو پہلے کی طرح پسماندہ رکھنے کی کوشش کی جارہی ہے جو گزشتہ کئی دہائیوں سے جاری ہے۔

 ترجمان نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ بلوچستان کے طلباء کے لئے تعلیمی مشکلات پیدا کرنے کی ایک واضح مثال سردار بہادر خان ویمن یونیورسٹی کا حالیہ مسئلہ اور پی ایم سی کی جانب سے جھالاوان، مکران اور لورالائی میڈیکل کالجز کے طلباء کے ساتھ ناروا سلوک ہے۔ واضح رہے کہ ان میڈیکل کالجز کے طلباء کو ایک دفعہ انٹری ٹیسٹ پاس کرنے کے باوجود دوبارہ ٹیسٹ دینے پہ مجبور کیا جارہا ہے۔ میڈیکل کالجز کے مسائل حل کرنے کے بجائے  طلباء کو ٹیسٹ کے نام پر ان کے بنیادی تعلیمی حق سے محروم کرنے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں، جو بلوچستان کے طالب علموں کے ساتھ ایک سراسر زیادتی ہے۔

بیان کے آخر میں بی ایس سی (اسلام آباد )کے ترجمان نے متعلقہ اداروں سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ PMC اسپیشل ٹیسٹ منسوخ کرکے نئے میڈیکل کالجز (جھالاوان، مکران، لورالائ) میں زیر تعلیم تمام طلباء کو PMC رجسٹر کیاجائے۔ بلوچ سٹوڈنٹس کونسل (اسلام آباد) طلباء کے ساتھ ہونے والے اس ناروا سلوک کی مذمت کرتی ہے۔ ساتھ ہی اُنہوں نے یقین دھانی بھی کرائی کہ بی ایس سی (اسلام آباد) بلوچستان اور ایکس فاٹا کےطلبہ و طالبات کی اینڈیجینس اسکالرشپس اور سیٹس بحال کرنے اور بلوچستان میں میڈیکل کے طلباء کے ساتھ پی ایم سی کی ناروا سلوک کے خلاف ہر فورم پر آواز اٹھائے گی۔



Post a Comment

Previous Post Next Post